Faraz Faizi

Add To collaction

کھوئی کھوئی آنکھیں

کھوئی کھوئی آنکھیں

فرقت یار میں جو روئی آنکھیں
اس کے جیسی نہیں کوئی آنکھیں

کیا کہیں حال کیا ہے راتوں کا
ایک مدت سے نہ سوئی آنکھیں

تیری یادوں کے سرد صحرا میں
رات بھر پھوٹ کے روئی آنکھیں

کیا کروں ان حسیں نظاروں کا
اب تو رہتی ہیں کھوئی کھوئی آنکھیں

دل بھـــــر آیا، ہــــم اس لئے روئے
آپ نے کس لئے بھگوئی آنکھیں

جلـــــوہ یار ہــــم دیکھنے کے لئے
بارہا اشکوں سے دھوئی آنکھیں

درد اتنـــــا شــــدید تھــا فیضی
جس نے دیکھا سب کی روئی آنکھیں

اپ کا: فراز فیضی

   15
11 Comments

Simran Bhagat

12-Jan-2022 04:26 PM

Good👍👍👍👍

Reply

Anjana

12-Jan-2022 03:02 PM

Bahut badiya bhai

Reply

Angela

09-Oct-2021 09:57 AM

Good👍👍👍

Reply